سوره اسراء / آیه 101 - 104

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 12
ان نشانیوں کے باوجود وہ ایمان نہ لائےمعاد جسمانی

۱۰۱ وَلَقَدْ آتَیْنَا مُوسیٰ تِسْعَ آیَاتٍ بَیِّنَاتٍ فَاسْاٴلْ بَنِی إِسْرَائِیلَ إِذْ جَائَھُمْ فَقَالَ لَہُ فِرْعَوْنُ إِنِّی لَاٴَظُنُّکَ یَامُوسیٰ مَسْحُورًا
۱۰۲ قَالَ لَقَدْ عَلِمْتَ مَا اٴَنزَلَ ہَؤُلَاء إِلاَّ رَبُّ السَّمَاوَاتِ وَالْاٴَرْضِ بَصَائِرَ وَإِنِّی لَاٴَظُنُّکَ یَافِرْعَوْنُ مَثْبُورًا
۱۰۳ فَاٴَرَادَ اٴَنْ یَسْتَفِزَّھُمْ مِنَ الْاٴَرْضِ فَاٴَغْرَقْنَاہُ وَمَنْ مَعَہُ جَمِیعًا
۱۰۴ وَقُلْنَا مِنْ بَعْدِہِ لِبَنِی إِسْرَائِیلَ اسْکُنُوا الْاٴَرْضَ فَإِذَا جَاءَ وَعْدُ الْآخِرَةِ جِئْنَا بِکُمْ لَفِیفًا


ترجمہ


۱۰۱۔ ہم نے موسیٰ کو نو واضح معجزات عطا کیے ۔ اب تم بنی اسرائیل سے پوچھ لوکہ جس وقت یہ (نو معجزات)ان کی مدد کے لیے آئے (تو ان کی کیا حالت تھی) اور فرعون کہنے لگا: اے موسیٰ ! مجھے تو یہ گمان ہے کہ تو پاگل ہے (یا ساحر ہے)۔
۱۰۲۔ اس نے جواب دیا: دلوں کو ورشن کرنے کے لیے یہ معجزات رب السماوات والارض کے سوا کسی نے نہیں بھیجے اور اے فرعون ! میں سمجھتا ہوں کہ تو نابود ہوجائے گا ۔
۱۰۳۔ اس (فرعون نے)ارادہ کرلیا کہ زمین سے ان سب کی بیخ کنی کردے گا لیکن ہم نے اسے اور اس کے سب ساتھیوں کو غرق کردیا ۔
۱۰۴۔ اور اس کے بعد ہم نے بنی اسرائیل سے کہا: (مصر و شام کے)اس علاقے میں رہو سہو لیکن جب وعدہ آخرت کا وقت پورا ہوجائے گا ہم تم سب کو اکٹھا (اس عدالت میں)لا کھڑا کریں گے ۔

ان نشانیوں کے باوجود وہ ایمان نہ لائےمعاد جسمانی
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma