شان نزول

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 12
جو لقائے الٰہی کی امید رکھتے ہیںسوره کهف / آیه 109 - 110

اس آیت کی شانِ نزول کے بارے میں ابنِ عباس سے منقول ہے:


یہودیوں نے جب پیغمبرِ اسلام (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) سے یہ آیت سنی:
<ما اوتیتم من العلم الا قلیلاً
”تمہیں تو تھوڑا سا علم دیا گیا ہے“۔
تو انہوں نے کہا یہ بات کیونکر صحیح ہوسکتی ہے جبکہ ہمیں تورات دی گئی ہے اور جسے تورات دی گئی ہے اس کے پاس خیر کثیر ہے اس وقت یہ (مندرجہ بالا پہلی) آیت نازل ہوئی (اور بتایا کہ ہمارے پاس جو علم ہے وہ اللہ کے لا متناہی علم کے مقابلے میں ناچیز ہے) ۔
بعض کہتے ہیں کہ یہودیوں نے پیغمبرِ اسلام سے کہا:
خدا نے تجھے حکمت دی ہے ۔ <و من یوت الحکمة فقد اوتی خیراً کثیراً(اور جسے حکمت دی گئی ہے اُسے تو خیرِ کثیر مل گیا) لیکن جب ہم تجھ سے روح کے بارے میں پوچھتے ہیں تو تُو مبہم سا جواب دیتا ہے ۔
اس پر یہ آیت نازل ہوئی (اور اس نے نشاندہی کی ہے کہ انسان کے پاس جتنا بھی علم ہو اللہ کے نا پیدا کنار علم کے مقابلے میں ناچیز ہے) ۔(۱)

جو لقائے الٰہی کی امید رکھتے ہیںسوره کهف / آیه 109 - 110
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma