۔ وَقَالَ الْمَلِکُ ائْتُونِی بِہِ اٴَسْتَخْلِصْہُ لِنَفْسِی فَلَمَّا کَلَّمَہُ قَالَ إِنَّکَ الْیَوْمَ لَدَیْنَا مَکِینٌ اٴَمِینٌ ۔
۵۵۔ قَالَ اجْعَلْنِی عَلَی خَزَائِنِ الْاٴَرْضِ إِنِّی حَفِیظٌ عَلِیمٌ۔
۵۶۔ وَکَذَلِکَ مَکَّنَّا لِیُوسُفَ فِی الْاٴَرْضِ یَتَبَوَّاٴُ مِنْھَا حَیْثُ یَشَاءُ نُصِیبُ بِرَحْمَتِنَا مَنْ نَشَاءُ وَلاَنُضِیعُ اٴَجْرَ الْمُحْسِنِینَ ۔
۵۷۔ وَلَاٴَجْرُ الْآخِرَةِ خَیْرٌ لِلَّذِینَ آمَنُوا وَکَانُوا یَتَّقُونَ۔
۵۴۔(مصر کے) باد شا ہ نے کہا :اس ( یوسف ) کو میرے پاس لے آوٴ تاکہ میں اسے اپنے ساتھ مخصوص کر لوں ۔
جب( یوسف اس کے پاس آئے اور )اس سے گفتگو کی ( تو باد شاہ کو ان کی عقل و فہم کا اندازہ ہوا) تو اس نے کہا: آج تو ہمارے ہاں اعلیٰ قدر و منزلت رکھتا ہے تو قابل اعتماد ہ۔
۵۵۔ (یوسف نے )کہا: مجھے ( مصر کی ) زمین کے خزانوں کا سر پرست بنادے کیونکہ میں حفاظت کرنے والا اور آگاہ ہوں ۔
۵۶۔ اس طرح ہم یوسف کو ( مصر کی ) زمین میں قدرت دی کہ اب جہاں چاہتا اس میں رہتا ( اور اس میں تصرف کرتا) ہم جسے چاہتے ہیں ( اور لائق سمجھے ہیں ) اپنی رحمت سے نواز تے ہیں اور ہم نیک لوگوں کا اجر ضائع کرتے ۔
۵۷۔ اور جو ایمان لائے ہیں اور پر ہیز گار ہیں آخرت کا اجر ان کے لئے بہتر ہے ۔