عید کا مفهوم
رویت هلال کے وقت کی دعا
شب عید فطر کے اعمال
روز عید فطر کی فضیلت اور اعمال
چاند کو دیکھنے میں افق کے مختلف ہونے کی تاثیر
زکات فطره کے احکام
مهینه کا چاند
پهلی تاریخ ثابت هونے کے طریقه
رویت هلال کے مسائل
عید فطر اور رویت ہلال کے متعلق استفتاء
سوال : اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ معظم لہ نے فرمایا ہے : رویت ہلال ایسا شرعی حکم نہیں ہے جس میں تقلید کی ضرورت ہو بلکہ اصل بات موضوع کو تشخیص دینا ہے لہذا رویت ہلال کے مسئلہ میں مکلف پر ثابت ہوجانا چاہئے اور جس شخص کے قول سے بھی ثابت ہوجائے اسی پر عمل کیا جاسکتا ہے ۔
سوال ١۔ اگر ہم ایران میں عید فطر کے دن کو معین کرنے کے متعلق ٹیلی ویژن کے اعلان کے مطابق عمل کریں اور روزہ نہ رکھیں تو پھر حضرت عالی کے فتوی کے مطابق اگر اس دن عید نہ ہو تو پھر ایک دن کی قضا کیوں ضروری ہے ؟
جواب : ہلال کا ثابت ہونا اگر ہمارے فقہی قانون کے مطابق (یعنی بغیر دوربین کے رویت کیا ہو) تو پھر ہر کسی کے قول سے ثابت ہوجائے گا یعنی اگر دو عادل شخص کہیں کہ ہم نے بغیر دور بین کے اپنی آنکھوں سے چاند کو دیکھا ہے تو یہی کافی ہے ۔
٢۔ کیا ایسے حالات میں حضرت عالی کے دفتر سے تحقیق کی ضرورت ہے ؟ اگر آپ کے دفتر سے تحقیق کرنا ممکن نہ ہو تو پھر ہماری ذمہ داری کیا ہے ؟
جواب : جو چیز ضروری ہے وہ تحقیق ہے چاہے ہمارے دفتر کے ذریعہ یا کسی اور طریقہ سے کہ رویت بغیر دوربین کے ہوئی ہے یا نہیں ؟ اور اگر ثابت نہ ہو تو اگلے روز روزہ رکھے اور اگر اس دن افطار کرلیا تھا تو بعد میں اس کی قضا کرے کیونکہ یہ ماہ رمضان کا جزء شمار ہوتا ہے ۔
حوالہ جات: