سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 

اسلامی اقدار کی حفاظت کی خاطر طنز ومزاح کے پروگرام سے استفادہ کرنا [طنز ومزاح]

سوال: کیا اسلام ، انقلاب اور فقہ اسلامی کی قدر وقیمت کو واضح کرنے کے لئے طنز ومزاح، تفریح، کمڈی اور سرگرمی کے پرورگراموں سے استفادہ کیا جاسکتا ہے؟
جواب دیدیا گیا: کامل طور سے اس کا امکان ہے؛ بشرطیکہ اس کے مضمون میں زیادہ دقّت سے کام لیا جائے ۔

واقعی اور جدّی مطالب کو طنز کے قالب میں پیش کرنا [طنز ومزاح]

سوال: کیا واقعی اور جدّی مطالب کو لطیفے ، چٹکلے، طنز وغیرہ کی صورت میں پیش کرنا شرعاً جائز ہے؟
جواب دیدیا گیا: جب تک غلط باتوں سے خالی ہو اور اس میں معاشرے کے سدھارنے کی غرض ہو تو کوئی اشکال نہیں ہے ۔

اسلام اور معصومین علیہم السلام کی سیرت میں طنز کا وجود [طنز ومزاح]

سوال: کیا معصومین علیہم السلام سے منقول روایتوں میں طنز پایا جاتا ہے؟ کیا طنز کو، قرآنی اور روائی طنز میں تقسیم کیا جاسکتا ہے؟
جواب دیدیا گیا: یہ چیز اسلامی تواریخ اور پیغمبر اکرم صلی الله علیہ والہ وسلم اور معصومین علیہم السلام کی سیرت میں، دیکھنے میں آئی ہے ۔

ممدوح اور مذموم طنز کا معیار [طنز ومزاح]

سوال: طنز اور تنقید مذموم اور طنز، مزاح اور تنقید ممحدوح کی جدائی کا معیار کیا ہے؟
جواب دیدیا گیا: اس کا معیار شرعی موازین کی رعایت، اور حلال کو حرام سے جدا کرنا ہے ۔

ردّی مضمون کی فلموں سے لوگوں کے وقت کو ضائع کرنا [طنز ومزاح]

سوال: کیا تفریح اور سرگرم کرنے والے کم فائدہ اور روی مضمون کے پروگراموں جیسے فلموں، ڈراموں، شعر، قصّہ گوئی وغیرہ سے لوگوں کے وقت کو ضائع کرنا شرعاً جائز ہے؟
جواب دیدیا گیا: اگر ان سے فقط وقت کی تضییع ہو تو یہ کوئی اچھا کام نہیں ہے، لیکن اگر ان میں بدآموزی اور خلاف شرع باتیں ہوں تو جائز نہیں ہے ۔

دینی طنز کی خصوصیت [طنز ومزاح]

سوال: حضور کی نظر میں دینی طنز کی کیا خصوصیت ہے؟
جواب دیدیا گیا: دینی طنز وہ ہے کہ جس میں سب سے پہلے تو صحیح مقصد مضمر ہو، اور دوسرے یہ کہ خلاف شرع باتوں سے خالی ہو۔

طنز یہ پروگراموں میں جھوٹ بولنا [طنز ومزاح]

سوال: الف) اس جھوٹ کا کیا حکم ہےجو طنز ومزاح کے پروگراموں میں سے بولا جاتا ہے ؟
ب) طنز ومزاح کے تفریحی پروگراموں میں دوسروں کی توہین کرنے یا مذاق اُڑانے کا کیا حکم ہے؟
ج) وہ لطیفے جو ایران کے بہت علاقوں کے رہنے والوں کے سلسلے میں بنائے گئے ہیں، کس صورت میں جائز اور کس صورت میں حرام ہیں؟د) اگر معاشرے میں طنز اس قدر رائج ہوجائے کہ اب وہ کسی کی توہین یا ہتک حرمت کا باعث نہ رہا ہو، یا کچھ ایسے حالیہ اور مقالیہ قرائن موجود ہوں کہ جن سے پتہ چلتا ہو کہ یہ دوسروں کی اذیت کا سبب نہیں ہے تو اس صورت میں اس کا کیا حکم ہے؟
جواب دیدیا گیا: جواب: الف :اگر اس کے جدّی اور واقعی نہ ہونے پر قرینہ پایا جاتا ہو تو کوئی اشکال نہیں ہے
۔جواب:ب : اگر واقعاً توہین ہو تو جائز نہیں ہے
۔جواب:ج: اگر ان علاقوں کے ساکنان کی توہین کا باعث ہو تو جائز نہیں ہے
۔جواب:د: اس فرض کی بنیاد پر اشکال نہیں ہے ۔

طنزیہ پروگراموں میں دوسروں کا مذاق اڑانا [طنز ومزاح]

سوال: طنز ومزاح کے تفریحی پروگراموں میں دوسروں کی توہین کرنے یا مذاق اُڑانے کا کیا حکم ہے؟
جواب دیدیا گیا: اگر واقعاً توہین ہو تو جائز نہیں ہے ۔

کسی خاص علاقے کے رہنے والوں کے سلسلے میں لطیفہ گوئی [طنز ومزاح]

سوال: وہ لطیفے جو ایران کے بہت علاقوں کے رہنے والوں کے سلسلے میں بنائے گئے ہیں، کس صورت میں جائز اور کس صورت میں حرام ہیں؟
جواب دیدیا گیا: اگر ان علاقوں کے ساکنان کی توہین کا باعث ہو تو جائز نہیں ہے ۔

غیر مسلم ملتوں کے سلسلے میں لطفیف گوئی [طنز ومزاح]

سوال: وہ لطیفے جو غیر مسلم اقوام کے بار ے میں کہے جاتے ہیں ان کا کیا حکم ہے؟ اور ایسے ہی مسلمان اقوام کے بارے میں ان کا کیا حکم ہے ؟
جواب دیدیا گیا: دونوں کے بارے میں اسلامی آداب کا لحاظ رکھا جائے، اور خیال رہے کسی کی ہتک حرمت اور توہین نہ ہو، مگر وہ اقوام جو مسلمانوں کے ساتھ حالت جنگ میں ہیں ۔

طنز ومزاح اور ہنسنے ہنسانے کے لئے عورتوں کی آواز سے استفادہ کرنا [طنز ومزاح]

سوال: کیا فنکاری کے میدان میں عورتوں کی آواز اور ان کی اداکاری سے، طنز ومزاح اور ہنسنے ہنسانے کی خاطر استفادہ کرنا جائز ہے؟
جواب دیدیا گیا: عورتوں کے لئے ضروری ہے کہ ہر حال میں اپنے اسلامی وقار کی حفاظت کریں ۔

طنز اورشرعی لطیفہ کی حقیقت [طنز ومزاح]

سوال: شرعی موازین کی رعایت کرتے ہوئے طنز ومزاح اور لطیفے کی کیا حقیقت ہے؟
جواب دیدیا گیا: شرعی طنز اور لطیفہ وہ نشاط آور باتیں ہیں کہ جو کسی حرام کام جیسے توہین، ہتک حرمت، غیبت اور فساد وفحشاء پر مستمل نہ ہو۔

فلسطین کے سلسلے میں آسٹودینٹوں کا وظیفہ [طنز ومزاح]

سوال: فلسطینی مسلمانوں کی حالیہ حالت اورز دوسرے ممالک میں پہنچ کر جہاد میں شریک ہونے کی عدم امکان کی صورت کو مدّنظر رکھتے ہوئے، فرمائیں: کہ اس مسئلہ میں ہمار اکیا وظیفہ ہے؟ اور حضور فرمائیں ایسی صورت حال میں خصوصاً اسٹوڈینس کا کیا وظیفہ ہے؟
جواب دیدیا گیا: فسلطین کا مسئلہ یقیناً ایک مہم مسئلہ ہے اور آج کل انتفاضہ کی تحریک ہر زمانے سے زیادہ زور وشور پر ہے اور بین الاقوامی اور اسلامی ممالک کے حالات میں بھی گذشتہ زمانہ کی بہ نسبت بہت زیادہ آیا فرق ہے، جس کی وضاحت کی یہاں پر گنجائش نہیں ہے، اسی وجہ سے جدّی اقدامات کی ضرورت ہے چونکہ متفرق اقدامات خصوصاً ہمارے اس زمانے میں نتیجہ بخش نہیں ہیں لہٰذا ضروری ہے کہ مختلف تنظیموں کے نمائندے ملکر ایک مضبوط پروگرام ترتیب دیں اور اس کی پشت پر اُن فلسطینیوں کی حمایت بھی ہو جو ہر روز بے رحم اور وحشی دشمنوں کے حملوں کی آماجگاہ بنے ہوئے ہیں منصوبہ بندی کی ترتیب کے لئے ایسے جلسے اور مٹنگ تکشیل دینا واجب اور لازم ہے ۔

قیدیوں کا بھوک ہڑتال کرنا [طنز ومزاح]

سوال: بھوک ہڑتال کے بارے میں اسلام کا کیا نظریہ ہے، جس کوسیاسی اور غیر سیاسی قیدخانہ کی مناسب حالت نہ ہونے پر یا عدالت کے حکم پر بطور اعتراض کرتے ہیں؟
جواب دیدیا گیا: اگر جان یا جسم پر مہم نقصان کا سبب نہ ہو اشکال نہیں ہے، لیکن اگر قیدی کی جان کا خطرہ ہو اور قید سے چھوٹنے کے لئے بھوک ہڑتال کے علاوہ کوئی دوسری راہ بھی نہ ہو تو اس صورت میں جائز ہے ۔

دین کی توہین کی خاطر ظالم حکومت کے ملازمین کی ہڑتال کرنا [طنز ومزاح]

سوال: ظالم حکومت کے ملازمین کا ان احکامات پر ہڑتال کرنے کا کیا حکم ہے جو عدالت کی طرف سے صادر ہوتے اور دین ومذہب کی توہین یا دوسروں کی نظر میں دین کو توہین آمیز دکھانے کا سبب ہوتے ہیں؟
جواب دیدیا گیا: اس کے موارد مختلف ہیں؛ کبھی تو ایسا ہوتا ہے کہ جس مسئلہ پر اعتراض ہوا ہے وہ اسلام کی نظر میں بہت مہم ہے، جیسے دین کے مقدسات، یا مسلمانوں کے ممالک یا خود مسلمین کو خطرہ ہو، لیکن کبھی اس کی اہمیت جس کے لئے ہڑتال کی گئی ہڑتال کرنے والوں کی جان کے خطرے سے کم ہے خلاصہ یہ کہ اس مسئلہ کے حکم کا دار ومدار اہم اور مہم کے قاعدہ پر ہے ۔

ظالم حاکم کی سیاست کے خلاف آرام وسکون کے ساتھ مظاہرہ کرنا [طنز ومزاح]

سوال: کیا ظالم کی سیاست پر آرام اور سکون کے ساتھ مظاہرہ کرنا کہ جس کا وظیفہ دینی حکومت ہے، جائز ہے؟ اور اس چیز کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ اعتراض کے دوسرے طریقے مفید نہیں ہوتے اور یہ طریقہ بھی ممکن ہے قتل کی صورت اختیار کرلے، کیا یہ عمل ایک طرح کا دفاعی جہاد شمار ہوگا؟
جواب دیدیا گیا: جب بھی اسلام کو خطرہ ہو، اور دفاع کے لئے اس راستے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہ ہو تو حاکم شرع کی اجازت سے یہ کام جائز ہے، لیکن اپنی مرضی سے اس کام میں ہاتھ نہ ڈالنا چاہیے کہیں ایسا نہ ہو تفرقہ یا سستی کا سبب ہوجائے ۔

صدقہ کے خرچ کی کیفیت [طنز ومزاح]

سوال: صدقہ کو خرچ کرنے کے سلسلے میں جناب عالی کی کیا نظر ہے؟
جواب دیدیا گیا: صدقہ محتاجوں اور ضروتمندوں کا حق ہے ۔
کل صفحات : 1